عجیب ہم ہیں سبب کے بغیر چاہتے ہیں

عجیب ہم ہیں سبب کے بغیر چاہتے ہیں

تمہیں تمہاری طلب کے بغیر چاہتے ہیں

فقیر وہ ہیں جو اللہ تیرے بندوں کو

ہر امتیاز نسب کے بغیر چاہتے ہیں

مزا تو یہ ہے انہیں بھی نوازتا ہے رب

جو اس جہان کو رب کے بغیر چاہتے ہیں

نہیں ہے کھیل کوئی ان سے گفتگو کرنا

سخن وہ جنبش لب کے بغیر چاہتے ہیں

ٹھٹھرتی رات میں چادر بھی جن کے پاس نہیں

وہ دن نکالنا شب کے بغیر چاہتے ہیں

جمی ہے گرد سیاست کی جن کے ذہنوں پر

مشاعرہ بھی ادب کے بغیر چاہتے ہیں

ہے اعتماد انہیں خود پر غرور کی حد تک

اکیلے جینا جو سب کے بغیر چاہتے ہیں

(1428) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tahir Faraz. is written by Tahir Faraz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tahir Faraz. Free Dowlonad  by Tahir Faraz in PDF.