ایک بزرگ شاعر پرندے کا تجربہ

عزیزو!

اگر رات رستے میں آئے

اگر دانہ و دام کا سحر جاگے

اگر اڑتے اڑتے کسی روز تم آشیاں بھول جاؤ

تو پچھلی کہانی میں موجود جگنو سے دھوکا نہ کھانا

کہانی، نہیں دیکھتی غم کے نم کو

کہانی نہیں جانتی کیف و کم کو

کہانی کو وہم و گماں کی کٹھن راہ سے کون روکے

کہانی کا پیرایہ خواہش کا قیدی نہیں

پیرہن کوئی بدلے تو بدلے،

کہانی بدلتی نہیں ہے

عزیزو!

اگر رات آئے تو رستے میں پڑتی

مری جھونپڑی کا دیا دیکھ لینا

میں خود اڑے اڑتے یہیں پر گرا تھا

(672) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tabish Kamal. is written by Tabish Kamal. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tabish Kamal. Free Dowlonad  by Tabish Kamal in PDF.