یہ شہر آفتوں سے تو خالی کوئی نہ تھا

یہ شہر آفتوں سے تو خالی کوئی نہ تھا

جب ہم سخی ہوئے تو سوالی کوئی نہ تھا

لکھا ہے داستاں میں کہ گلشن اجڑتے وقت

گلچیں بے شمار تھے مالی کوئی نہ تھا

اس دشت میں مرا ہی ہیولیٰ تھا ہر طرف

میں نے ہی شمع عشق جلا لی کوئی نہ تھا

جلسے اجڑ گئے تھے کسی خود فریب کے

خود ہی بجا رہا تھا وہ تالی کوئی نہ تھا

تابشؔ ہر ایک دل میں شرارے تھے قہر کے

ہو پاس جس کے سوز بلالی کوئی نہ تھا

(765) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tabish Kamal. is written by Tabish Kamal. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tabish Kamal. Free Dowlonad  by Tabish Kamal in PDF.