Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_079a3c718a1a3a703fc0b7eb1e5500b6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایک جلوہ بصد انداز نظر دیکھ لیا - تابش دہلوی کی شاعری - Darsaal

ایک جلوہ بصد انداز نظر دیکھ لیا

ایک جلوہ بصد انداز نظر دیکھ لیا

تجھ کو ہی دیکھا کئے تجھ کو اگر دیکھ لیا

جیسے سر پھوڑ کے مل جائے گی زنداں سے نجات

کیا جنوں نے کوئی دیوار میں در دیکھ لیا

باز ہے آج تلک دیدۂ حیراں کی طرح

دشت وحشت نے کسے خاک بسر دیکھ لیا

جرم نظارہ کی پاتا ہے سزا دل اب تک

اہل دل دیکھ لیا اہل نظر دیکھ لیا

صورت نقش قدم دیدۂ مشتاق ہیں ہم

جب بھی وہ آیا سر راہ گزر دیکھ لیا

یہی حسرت ہے کہ وہ ایک نظر دیکھ تو لے

اور اس نے کبھی اس سمت اگر دیکھ لیا

کہیں پردہ ہے تجلی کہیں جلوہ ہے حجاب

یہ تماشا بھی ترا ذوق نظر دیکھ لیا

روز اک تازہ غم دہر ہے نازل تابشؔ

ایک طوفان بلا نے مرا گھر دیکھ لیا

(637) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tabish Dehlvi. is written by Tabish Dehlvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tabish Dehlvi. Free Dowlonad  by Tabish Dehlvi in PDF.