Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_814f7957aa0c23dc6c1d4cff8e830e15, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بند غم مشکل سے مشکل تر کھلا - تابش دہلوی کی شاعری - Darsaal

بند غم مشکل سے مشکل تر کھلا

بند غم مشکل سے مشکل تر کھلا

ہم سے جب کوئی پری پیکر کھلا

مل گئی وحشی کو سودا سے نجات

در کھلا دیوار میں یا سر کھلا

جاں ستانی کے نئے انداز ہیں

ہاتھ میں غمزے کے ہے خنجر کھلا

میری وحشت نے نکالے جب سے پاؤں

ایک صحرا صحن کے اندر کھلا

دیکھنے میں وہ نگاہ لطف تھی

کس سے پوچھیں زخم دل کیوں کر کھلا

کوئی جادہ ہے نہ منزل ہے کوئی

سب فریب راہی و رہبر کھلا

ہے قیامت اس کی مژگاں کا خیال

رکھ دیا ہے دل میں اک نشتر کھلا

یہ زلیخائی! کہ یوسف کے لئے

مصر کا بازار ہے گھر گھر کھلا

نو امیدی سے بندھی تابشؔ امید

ابر غم دل پر بہت گھر کر کھلا

(654) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tabish Dehlvi. is written by Tabish Dehlvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tabish Dehlvi. Free Dowlonad  by Tabish Dehlvi in PDF.