اشکوں کے گہر یوں سر مژگاں بھی نہ تولیں

اشکوں کے گہر یوں سر مژگاں بھی نہ تولیں

ان آنکھوں سے کہہ دو کہ ابھی راز نہ کھولیں

تسکین دل و جاں کی تو نکلے کوئی صورت

اس نیزۂ مژگاں کی انی دل چبھو لیں

آنکھوں سے کریں کیا تنک آبی کی شکایت

دل ہی کے لہو سے کبھی پلکوں کو بھگو لیں

چاہت تو ہر اک بات سے ظاہر ہے اب ان کی

ہر چند زباں سے نہ کہیں منہ سے نہ بولیں

قسمت میں اگر تم سے بچھڑنا ہی لکھا ہے

اک بار تمہیں اپنے سے لپٹا کے تو رو لیں

(525) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tabassum Rizvi. is written by Tabassum Rizvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tabassum Rizvi. Free Dowlonad  by Tabassum Rizvi in PDF.