Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d5a8dd58c0afef778d2e91e54ac6ccff, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
زوال کی آخری ہچکیاں - تبسم کاشمیری کی شاعری - Darsaal

زوال کی آخری ہچکیاں

زوال کے آسمانوں میں لڑکھڑاتے

اندھیرے خلاؤں کی دنیاؤں میں معلق ہوتے

اندھیرے شہروں کے برجوں کی گمنام فصیلوں پر گرتے

تشدد سے آباد انسانی بستیوں کے چہروں سے لپٹتے

اور انسانی وجود کی دھجیاں دیکھ کر چیختے روتے

کتنے ہزار سال بیت گئے ہیں

کتنے ہزار سالوں سے زوال کی چیخوں کو سنتے سنتے

ساعتیں تھک گئی ہیں

ساعتیں از بس تھک گئی ہیں

جلی ہوئی اشتہاؤں کی قوسیں

زائچوں کے حروف دیکھتے دیکھتے دم توڑ چکی ہیں

خواہشوں کے بے پایاں ہجوم

حسرتوں کی سرخ محرابوں کے نیچے

صدیوں کی دبیز گرد کے اندر دھنستے چلے گئے ہیں

خاکستری ایام کی متورم دھول میں

بے انت متلاہٹوں کے وار سہتے سہتے

سب کچھ مدفون ہو گیا ہے

مگر اب یہ زوال کی آخری چیخ ہے

ساحلوں پر پرندوں کے نئے قافلوں کا شور ہے

اور بادبانوں پہ سرخ رنگوں کی پھڑپھڑاہٹ

گم گشتہ شہروں کی بے آباد فصیلوں کے برجوں پر

ہم زوال کی آخری ساعتوں کی

آخری ہچکیاں سن رہے ہیں

(683) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tabassum Kashmiri. is written by Tabassum Kashmiri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tabassum Kashmiri. Free Dowlonad  by Tabassum Kashmiri in PDF.