Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_87738bef51e550dbc83b9da0a7ddb68a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
زوال کی آخری چیخ - تبسم کاشمیری کی شاعری - Darsaal

زوال کی آخری چیخ

چھٹی بار جب میں نے دروازہ کھولا

تو اک چیخ میرے بدن کے مساموں سے چمٹی

بدن کے اندھیروں میں اتری

مرا جسم اس چیخ کے تند پنجوں سے جھلسی ہوئی

بے کراں چیخ تھا

میں لرزتا ہوا کہنہ گنبد سے نکلا

اور چیخ میرے بدن سے سیاہ گھاس کی طرح نکلی

بدن کے کروڑوں مساموں کے منہ پر

سیاہ چیخ کا سرخ جنگل اگا تھا

کوئی چیخ اب بھی ابھرتی تھی جس سے

گنبد کے دیوار و در کانپتے تھے

کوئی شے دکھائی نہیں دے رہی تھی

فقط اک دھواں تھا

جو گنبد کے سوراخ سے اپنے پاؤں نکالے

ہواؤں کے بے داغ سینوں سے چمٹا ہوا تھا

ساتویں بار پھر میں نے دروازہ کھولا

تو میرے لہو کی ہر اک بوند میں

ساتویں بار پھر سرسراتی ہوئی چیخ گزری

میں نے دیکھا کہ گنبد میں میلی زمیں پر

نزع کی حالت میں اک لاش ہے

جس نے اب ساتویں بار میرے بدن میں

ساتویں چیخ کا گرم لاوا اتارا

یہ زوال کی آخری سرد چیخوں کی اک چیخ تھی

(600) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tabassum Kashmiri. is written by Tabassum Kashmiri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tabassum Kashmiri. Free Dowlonad  by Tabassum Kashmiri in PDF.