Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_44453646dafda4f62e8b1a1d9f967e74, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
خواہشیں اور خون - تبسم کاشمیری کی شاعری - Darsaal

خواہشیں اور خون

میں نے آشاؤں کی آنکھیں

چہرے ہونٹ اور نیلے بازو

نوچ لیے ہیں

ان کے گرم لہو سے میں نے

اپنے ہاتھ بھگو ڈالے ہیں

دوپہروں کی تپتی دھوپ میں

خواہشیں اپنے جسم اٹھا کر

چوبی کھڑکی کے شیشوں سے

اکثر جھانکتی رہتی ہیں

آنکھیں ہونٹ اور زخمی بازو

جانے کیا کچھ مجھ سے کہتے رہتے ہیں

جانے کیا کچھ ان سے کہتا رہتا ہوں

رات گئے تک زخمی خواہشیں

بستر کی اک اک سلوٹ سے

نکل نکل کر روتی ہیں

اور سحر کو ان کے خون سے

اپنے ہاتھ بھگو لیتا ہوں

(513) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tabassum Kashmiri. is written by Tabassum Kashmiri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tabassum Kashmiri. Free Dowlonad  by Tabassum Kashmiri in PDF.