Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9997acb6254582a325541f3c10a2a845, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایک دھندلی یاد - تبسم کاشمیری کی شاعری - Darsaal

ایک دھندلی یاد

بارشیں اس کے بدن پر

زور سے گرتی رہیں

اور وہ بھیگی قبا میں

دیر تک چلتی رہی

سرخ تھا اس کا بدن

اور سرخ تھی اس کی قبا

سرخ تھی اس دم ہوا

بارشوں میں جنگلوں کے درمیاں چلتے ہو

بھیگتے چہرے کو یا اس کی قبا کو دیکھتے

بانس کے گنجان رستوں پہ کبھی بڑھتے ہوئے

اس کی بھیگی آنکھ میں کھلتی دھنک تکتے ہوئے

اور کبھی پیپل کے گہرے سرخ سایوں کے تلے

اس کے بھیگے ہونٹ پہ کچھ تتلیاں رکھتے ہوئے

بارشوں میں بھیگتے لمحے اسے بھی یاد ہیں

یاد ہیں اس کو بھی ہونٹوں پہ سجی کچھ تتلیاں

یاد ہے مجھ کو بھی اس کی آنکھ میں کھلتی دھنک

(656) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tabassum Kashmiri. is written by Tabassum Kashmiri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tabassum Kashmiri. Free Dowlonad  by Tabassum Kashmiri in PDF.