Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1310b0a9bf2c248fb396b6890e60633c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اے کے شیخ کے پیٹ کا کتا - تبسم کاشمیری کی شاعری - Darsaal

اے کے شیخ کے پیٹ کا کتا

رات بھر کتا اس کے پیٹ میں بھونک رہا تھا

کیسی کیسی آوازیں تھیں

بھوں بھوں بھوں بھوں

ووں ووں ووں ووں

سارا کمرہ اس کی پاگل آوازوں سے

ووں ووں کرتا ہانپ رہا تھا

گز بھر لمبی سرخ زباں بھی

اس کے حلق سے نکل رہی تھی

رالیں منہ سے ٹپک رہی تھیں

ہلتے کان اور ہلتی دم سے

کتا بھوں بھوں بھوں بھوں کرتا

اس کے پیٹ میں بھونک رہا تھا

وہ سویا تھا گہری نیند میں

کتا سونگھ کے گوشت کی خوشبو

خواب سے یک دم جاگ اٹھا تھا

دن نکلا تھا

اے کے شیخ اب بھورے سوٹ کے اندر بند تھا

زر کی محرابوں کے نیچے

لمحہ لمحہ دوڑ رہا تھا

اس کے باطن اور خارج میں

زرد جہنم گرم ہوا تھا

رات آئی ہے اے کے شیخ اب گھر آیا ہے

کتا اس کے پیٹ میں پھر سے بھونک پڑے گا

رات بھر اس کے ٹوٹتے جسم پہ

کتا اپنی دم کو ہلاتا

اس کونے سے اس کونے تک

بھونک بھونک کر غرائے گا

منہ سے رالیں ٹپکائے گا

کتا سونگھ کے گوشت کی خوشبو

جسم کی دیواروں کے اوپر

دوڑ دوڑ کے تھک جائے گا سو جائے گا

دن نکلا ہے

اے کے شیخ اب نیلے سوٹ کے اندر بند ہے

اے کے شیخ اب کار گہوں کی چھت کے نیچے

پورے زور سے چیخ رہا ہے

اے کے شیخ کے پورے جسم پہ

زرد جہنم پھیل رہا ہے

زر کی محرابوں کے نیچے

کج باطن اور پاگل کتا دوڑ رہا ہے

(555) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tabassum Kashmiri. is written by Tabassum Kashmiri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tabassum Kashmiri. Free Dowlonad  by Tabassum Kashmiri in PDF.