Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6b899b610ca7553cb9e2e70a79cd56db, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ نازک سا تبسم رہ گیا وہم حسیں بن کر - غلام ربانی تاباںؔ کی شاعری - Darsaal

وہ نازک سا تبسم رہ گیا وہم حسیں بن کر

وہ نازک سا تبسم رہ گیا وہم حسیں بن کر

نمایاں ہو گیا ذوق ستم چین جبیں بن کر

بہت اترا رہی ہے رات زلف عنبریں بن کر

بہت مغرور ہے نور سحر رنگ جبیں بن کر

مری جامہ دری نے راز یہ کھولا زمانے پر

خرد دھوکے دیا کرتی ہے جیب و آستیں بن کر

کرم میں بھی مگر اک غمزۂ خوں ریز شامل تھا

نگاہوں کی طرف اٹھی تو دل کی نکتہ چیں بن کر

مری دیوانگی تھی اک شرار آرزو دل میں

بڑھی تو دار پر روشن ہوئی شمع یقیں بن کر

پیام آتے رہے اکثر کسی محو تغافل کے

ادائے برملا بن کر نگاہ شرمگیں بن کر

وہ اک سجدہ نہ ہو پایا جو برباد حرم تاباںؔ

جبین شوق پر روشن ہے پندار جبیں بن کر

(585) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Taban Ghulam Rabbani. is written by Taban Ghulam Rabbani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Taban Ghulam Rabbani. Free Dowlonad  by Taban Ghulam Rabbani in PDF.