Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e46a8778530463803ebf4baa2543a40f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
رہ گزر ہو یا مسافر نیند جس کو آئے ہے - غلام ربانی تاباںؔ کی شاعری - Darsaal

رہ گزر ہو یا مسافر نیند جس کو آئے ہے

رہ گزر ہو یا مسافر نیند جس کو آئے ہے

گرد کی میلی سی چادر اوڑھ کے سو جائے ہے

قربتیں ہی قربتیں ہیں دوریاں ہی دوریاں

آرزو جادو کے صحرا میں مجھے دوڑائے ہے

وقت کے ہاتھوں ضمیر شہر بھی مارا گیا

رفتہ رفتہ موج خوں سر سے گزرتی جائے ہے

میری آشفتہ سری وجہ شناسائی ہوئی

مجھ سے ملنے روز کوئی حادثہ آ جائے ہے

یوں تو اک حرف تسلی بھی بڑی شے ہے مگر

ایسا لگتا ہے وفا بے آبرو ہو جائے ہے

زندگی کی تلخیاں دیتی ہیں خوابوں کو جنم

تشنگی صحرا میں دریا کا سماں دکھلائے ہے

کس طرح دست ہنر میں بولنے لگتے ہیں رنگ

مدرسے والوں کو تاباںؔ کون سمجھا پائے ہے

(717) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Taban Ghulam Rabbani. is written by Taban Ghulam Rabbani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Taban Ghulam Rabbani. Free Dowlonad  by Taban Ghulam Rabbani in PDF.