Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d0d77483cbaa0558aedac06a3320fc9c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہجر میں تیرے تصور کا سہارا ہے بہت - سیدہ شانِ معراج کی شاعری - Darsaal

ہجر میں تیرے تصور کا سہارا ہے بہت

ہجر میں تیرے تصور کا سہارا ہے بہت

رات اندھیری ہی سہی پھر بھی اجالا ہے بہت

مانگ کر میری انا کو نہیں دریا بھی قبول

اور بے مانگ میسر ہو تو قطرہ ہے بہت

یہ تو سچ ہے کہ شب غم کو سنوارا تم نے

چشم تر نے بھی مرا ساتھ نبھایا ہے بہت

بات کرنا تو کجا اس سے تعارف بھی نہیں

عمر بھر جس کو ہر اک حال میں سوچا ہے بہت

جانے کیوں مجھ سے وہ کترا کے گزر جاتا ہے

جس نے خود مجھ کو کبھی ٹوٹ کے چاہا ہے بہت

ہم سے فن کار بھی اس دور میں کم ہی ہوں گے

ہم نے دنیا سے ترے غم کو چھپایا ہے بہت

وہ کہیں مجھ سے تغافل کا سبب پوچھ نہ لے

شان آج اس نے مجھے غور سے دیکھا ہے بہت

(840) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syeda Shan-e-Meraj. is written by Syeda Shan-e-Meraj. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syeda Shan-e-Meraj. Free Dowlonad  by Syeda Shan-e-Meraj in PDF.