اپنے ظرف اپنی طلب اپنی نظر کی بات ہے

اپنے ظرف اپنی طلب اپنی نظر کی بات ہے

رات ہے لیکن مرے لب پر سحر کی بات ہے

آشیاں کے ساتھ پوری زندگی بدلی گئی

کم نظر سمجھے کہ مشت بال و پر کی بات ہے

تا ابد کتنے اندھیرے تھے کہ روشن ہو گئے

شمع کا جلنا بظاہر رات بھر کی بات ہے

زندگی صدیوں کا حاصل زندگی صدیوں کا روپ

زندگی جو چشمک برق و شرر کی بات ہے

منزل اک رہرو کا تھک جانا ہے ورنہ زندگی

اک مسلسل رہ گزر پیہم سفر کی بات ہے

(821) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Zameer Jafri. is written by Syed Zameer Jafri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Zameer Jafri. Free Dowlonad  by Syed Zameer Jafri in PDF.