Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8f9bbb35ce6fa85db961d34925827e47, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
رونے کی یہ شدت ہے کہ گھبرا گئیں آنکھیں - سید یوسف علی خاں ناظم کی شاعری - Darsaal

رونے کی یہ شدت ہے کہ گھبرا گئیں آنکھیں

رونے کی یہ شدت ہے کہ گھبرا گئیں آنکھیں

اشکوں کی یہ کثرت ہے کہ تنگ آ گئیں آنکھیں

دل سخت ہی کافر کا پر آنکھوں میں حیا ہے

سنتے ہی جفا کا گلہ شرما گئیں آنکھیں

محراب میں ہوتا نہیں مستوں کا گزارہ

ابرو کے تلے خوب جگہ پا گئیں آنکھیں

وہ طالب دیدار کے پاس آئیں مگر کیا

حیرت کا یہ عالم ہے کہ کوبا گئیں آنکھیں

فرہاد نے کیا دیکھ کے سر تیشے سے پھوڑا

سوجھا نہ کچھ اس رو سے کہ تہرا گئیں آنکھیں

دل دے کے رہا گریۂ خونی کا مجھے شغل

باقی تھا جگر سو اسے یوں کہا گئیں آنکھیں

چڑھتے نہیں اب میری نظر میں مہ و خورشید

دیکھا تجھے کیا میں نے کہ اترا گئیں آنکھیں

آ کر ترے کوچے میں نہ کچھ ہم سے بن آئی

جاتے ہوئے اک منہ تھا کہ برسا گئیں آنکھیں

اتنا بھی نہ سمجھے کہ بلاے‌ٔ دل و دین ہے

ناظمؔ تمہیں کیوں اس کی پسند آ گئیں آنکھیں

(658) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Yusuf Ali Khan Nazim. is written by Syed Yusuf Ali Khan Nazim. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Yusuf Ali Khan Nazim. Free Dowlonad  by Syed Yusuf Ali Khan Nazim in PDF.