کبھی خوں ہوتی ہوئے اور کبھی جلتے دیکھا
کبھی خوں ہوتی ہوئے اور کبھی جلتے دیکھا
دل کو ہر بار نیا رنگ بدلتے دیکھا
جب یہ چاہا کہ لکھیں وصف صفائے رخ یار
صفحہ پر پائے قلم ہم نے پھسلتے دیکھا
مے میں یہ بات کہاں جو ترے دیدے میں ہے
جس کو دیکھا کہ گرا پھر نہ سنبھلتے دیکھا
اف رے سوز دل عاشق کہ لحد پر اس کے
سنگ مرمر صفت برف پگھلتے دیکھا
دل کے لینے میں یہ قدرت اسے اللہ نہ دے
جس کو مٹی کے کھلونے پہ مچلتے دیکھا
دل کا کیا رنگ ہے تم پھر بھی نہ سمجھے افسوس
چشمۂ چشم سے خوناب ابلتے دیکھا
ہے یہ ساقی کی کرامت کہ نہیں جام کے پاؤں
اور پھر بزم میں سب نے اسے چلتے دیکھا
واعظ و شیخ سبھی خوب ہیں کیا بتلاؤں
میں نے میخانے سے کس کس کو نکلتے دیکھا
پردہ کیوں کرتا ہے ناظمؔ ترے گھر آئے تھے
رات کو ہم نے انہیں بھیس بدلتے دیکھا
(565) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Syed Yusuf Ali Khan Nazim. is written by Syed Yusuf Ali Khan Nazim. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Yusuf Ali Khan Nazim. Free Dowlonad by Syed Yusuf Ali Khan Nazim in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends