Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d38d7729f0b97e2acb574118ad7bcaf9, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تجھ سے ٹوٹا ربط تو پھر اور کیا رہ جائے گا - سید شکیل دسنوی کی شاعری - Darsaal

تجھ سے ٹوٹا ربط تو پھر اور کیا رہ جائے گا

تجھ سے ٹوٹا ربط تو پھر اور کیا رہ جائے گا

انتشار ذات کا اک سلسلہ رہ جائے گا

قربتیں مٹ جائیں گی اور فاصلہ رہ جائے گا

چند یادوں کے سوا بس اور کیا رہ جائے گا

یہ تغافل ایک دن اک سانحہ بن جائے گا

عکس تو کھو جائے گا اور آئنہ رہ جائے گا

وقت میں لمحہ سا میں تحلیل ہوتا جاؤں گا

خالی آنکھوں سے یہ منظر دیکھتا رہ جائے گا

ایک شاعر اک حسیں سے شعر کی خاطر مٹا

وقت کی تحویل میں یہ واقعہ رہ جائے گا

سرد مہری کے کہر میں اس کا چہرہ کیا ملے

ان دھندلکوں میں اسے تو ڈھونڈھتا رہ جائے گا

ایک سایہ نرم و نازک چھوڑ کر جو چل دیا

سر پہ سورج اک مسافر راستہ رہ جائے گا

(705) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Shakeel Desnavi. is written by Syed Shakeel Desnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Shakeel Desnavi. Free Dowlonad  by Syed Shakeel Desnavi in PDF.