کیا تم بھی طریقہ نیا ایجاد کرو ہو

کیا تم بھی طریقہ نیا ایجاد کرو ہو

خود اپنا بنا کر مجھے برباد کرو ہو

رکھو ہو ہر اک بار فسانے کو ادھورا

کب اپنے ستم شامل روداد کرو ہو

لگتا نہیں دلچسپ جو شیریں کا فسانہ

کیوں ذکر وفا کوشئ فرہاد کرو ہو

پل بھر کو تمہیں ہم سے بھلایا نہیں جاتا

بھولے سے کبھی تم بھی ہمیں یاد کرو ہو

دیکھو ہو کبھی آ کے یہ ویرانئ دل بھی

آنکھیں مری خوابوں سے جو آباد کرو ہو

(611) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Shakeel Desnavi. is written by Syed Shakeel Desnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Shakeel Desnavi. Free Dowlonad  by Syed Shakeel Desnavi in PDF.