Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_15433005c592adbdb1776d363e4046c7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کس کو خبر یہ ہستی کیا ہے کتنی حقیقت کتنا خواب - سید شکیل دسنوی کی شاعری - Darsaal

کس کو خبر یہ ہستی کیا ہے کتنی حقیقت کتنا خواب

کس کو خبر یہ ہستی کیا ہے کتنی حقیقت کتنا خواب

دشت فنا میں حیراں ہیں سب لے کر اپنا اپنا خواب

لپٹی ہوئی تھی ہم سے کیسی خوشبو اس کی یادوں کی

آنکھ کھلی تب جانا ہم نے دیکھا تھا اک پیارا خواب

اس کے تصور میں قربت کے دھوکے کتنے کھائے ہیں

پاس جو آئے ایسا لگے ہے آدھی حقیقت پورا خواب

کھو کر اس کو یوں لگتا ہے جیسے سب کچھ ہار گئے

اشکوں سے ہم جوڑ رہے ہیں اپنا بکھرا بکھرا خواب

دکھ تو یہی ہے ان باتوں سے تم کتنے انجان رہے

دل میں بسا کر تم کو ہم نے دیکھا کیسا کیسا خواب

دیکھ کے اس کو جانے ایسی سیدؔ جی کیا بات ہوئی

آنکھوں کی دہلیز پہ ہم نے پیار بھرا اک رکھا خواب

(620) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Shakeel Desnavi. is written by Syed Shakeel Desnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Shakeel Desnavi. Free Dowlonad  by Syed Shakeel Desnavi in PDF.