Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b245af2faa9c263eb26440834a01813c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اتنی مدت بعد ملے ہو کچھ تو دل کا حال کہو - سید شکیل دسنوی کی شاعری - Darsaal

اتنی مدت بعد ملے ہو کچھ تو دل کا حال کہو

اتنی مدت بعد ملے ہو کچھ تو دل کا حال کہو

کیسے بیتے ہم بن پیارے اتنے ماہ و سال کہو

روپ کو دھوکا سمجھو نظر کا یا پھر مایا جال کہو

پریت کو دل کا روگ سمجھ لو یا جی کا جنجال کہو

آنکھوں دیکھی کیا بتلائیں حال عجب کچھ دیکھا ہے

دکھ کی کھیتی کتنی ہری اور سکھ کا جیسے کال کہو

ایک وفا کو لے کے تمہاری ساری بازی کھیل گئے

یاروں نے تو ورنہ چلی تھی کیسی کیسی چال کہو

ٹھیس لگی ہے کیسی دل پر ہم سے کھنچے سے رہتے ہو

آخر پیارے آیا کیسے اس شیشے میں بال کہو

سیدؔ جی کیا بیتی تم پر کھوئے کھوئے رہتے ہو

کچھ تو دل کی بات بتاؤ کچھ اپنے احوال کہو

(652) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Shakeel Desnavi. is written by Syed Shakeel Desnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Shakeel Desnavi. Free Dowlonad  by Syed Shakeel Desnavi in PDF.