اک تمنا ہے خموشی کے کٹہرے کتنے

اک تمنا ہے خموشی کے کٹہرے کتنے

دل کی دہلیز پہ احساس کے پہرے کتنے

کتنے گہرے ہیں کہ اک عمر لگی بھرنے میں

ویسے لگتے ہیں سبھی زخم اکہرے کتنے

سب نے دیکھے مرے ہونٹوں پہ تبسم کے گلاب

کس نے دیکھا ہے مرے زخم ہیں گہرے کتنے

کتنے ارماں کا لہو ان میں بسا ہے سیدؔ

یوں تو لگتے ہیں سبھی خواب سنہرے کتنے

(654) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Shakeel Desnavi. is written by Syed Shakeel Desnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Shakeel Desnavi. Free Dowlonad  by Syed Shakeel Desnavi in PDF.