Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9de369b317361141f8dab679b9661c55, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ابر کا ماہتاب کا بھی تھا - سید منیر کی شاعری - Darsaal

ابر کا ماہتاب کا بھی تھا

ابر کا ماہتاب کا بھی تھا

اک زمانہ شراب کا بھی تھا

کچھ طبیعت بھی اپنی مائل تھی

کچھ جھمیلا شباب کا بھی تھا

رات بھر تیری چاندنی اور دن

یاد کے آفتاب کا بھی تھا

تیری شہرت کے خاص رنگوں میں

اک مرے انتخاب کا بھی تھا

چاندنی میں ترے بدن کا نکھار

حسن کچھ ماہتاب کا بھی تھا

موسم وصل تیری زلفوں میں

آستانہ گلاب کا بھی تھا

کچھ مرے شوق کی تجلی تھی

کچھ سرکنا نقاب کا بھی تھا

تند لہروں سے کیا شکایت ہو

جسم نازک حباب کا بھی تھا

عمر زندان جبر میں گزری

اور ابھی دن حساب کا بھی تھا

کچھ ترا انتظار تھا اور کچھ

مئے گل رنگ و ناب کا بھی تھا

یہ سزا و جزا کی بات نہ تھی

ڈر سوال و جواب کا بھی تھا

تم اگر ڈھونڈتے تہ دل تک

راستہ انقلاب کا بھی تھا

جس میں تم بس گئے کبھی وہ گھر

دل خانہ خراب کا بھی تھا

ہم تو ٹھہرے کشیدہ سر لیکن

حکم حاکم عتاب کا بھی تھا

وقت کے چور آئنے میں منیرؔ

عکس چشم پر آب کا بھی تھا

(585) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Muneer. is written by Syed Muneer. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Muneer. Free Dowlonad  by Syed Muneer in PDF.