میں نے مانا کہ ملاقات نہیں ہو سکتی

میں نے مانا کہ ملاقات نہیں ہو سکتی

تو کیا اب تم سے کوئی بات نہیں ہو سکتی

دل میں روشن ہیں مری جاں تری یادوں کے چراغ

شہر الفت میں کبھی رات نہیں ہو سکتی

باطن قلب و جگر میں ہی بسا لے مجھ کو

ظاہراً گر تو مرے ساتھ نہیں ہو سکتی

اس کا شیوہ ہے محبت میں بغاوت کرنا

معتبر اس کی کبھی ذات نہیں ہو سکتی

عشق کا کھیل بھی یہ سوچ کے میں ہار گیا

سچے عاشق کی کبھی مات نہیں ہو سکتی

(584) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Mohammad Askari Arif. is written by Syed Mohammad Askari Arif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Mohammad Askari Arif. Free Dowlonad  by Syed Mohammad Askari Arif in PDF.