عشق تجدید کر کے دیکھتے ہیں

عشق تجدید کر کے دیکھتے ہیں

پھر سے امید کر کے دیکھتے ہیں

قتل کرتے ہیں اپنی ہستی کا

اور پھر عید کر کے دیکھتے ہیں

اس کی تنقید کرنے سے پہلے

اپنی تنقید کر کے دیکھتے ہیں

روز ہنستے ہیں مسکراتے ہیں

آج نم دید کر کے دیکھتے ہیں

کچھ نہ حاصل ہوا غزل کہہ کر

آؤ تمجید کر کے دیکھتے ہیں

وصف مقبول کر کے دیکھتے ہیں

حسن تردید کر کے دیکھتے ہیں

آج عارف مقلدین کی ہم

خود ہی تقلید کر کے دیکھتے ہیں

(612) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Mohammad Askari Arif. is written by Syed Mohammad Askari Arif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Mohammad Askari Arif. Free Dowlonad  by Syed Mohammad Askari Arif in PDF.