آسماں کو زمیں بناتے ہیں

آسماں کو زمیں بناتے ہیں

ہم گماں کو یقیں بناتے ہیں

ہو جہاں ساکنان شہر وفا

آشیاں ہم وہیں بناتے ہیں

محو غفلت ہیں اہل دنیا سب

آخرت اہل دیں بناتے ہیں

وہ تو اہل نظر بلا شک ہے

ہم جسے ہم نشیں بناتے ہیں

ہم نگیں ساز تو نہیں لیکن

کنکروں کو نگیں بناتے ہیں

عقل و علم و ہنر کے سانچے میں

زندگی خود ہمیں بناتے ہیں

قاتلوں اور بے ایمانوں کو

اپنا حاکم نہیں بناتے

بغض و کینہ حسد غرور و نفاق

آدمی کو لعیں بناتے ہیں

فاصلوں اور سرحدوں کی سدا

دل کے رشتے قریں بناتے ہیں

تم تو عارفؔ بڑے ہی احمق ہو

ریت کے گھر کہیں بناتے ہیں

(621) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Mohammad Askari Arif. is written by Syed Mohammad Askari Arif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Mohammad Askari Arif. Free Dowlonad  by Syed Mohammad Askari Arif in PDF.