Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_cd64e702afaa7a61dc11d648f868ce4c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یادش بخیر سایہ فگن گھر ہی اور تھا - سید مظہر جمیل کی شاعری - Darsaal

یادش بخیر سایہ فگن گھر ہی اور تھا

یادش بخیر سایہ فگن گھر ہی اور تھا

لوٹا مسافرت سے تو منظر ہی اور تھا

دیکھا عجیب ربط عناصر کے درمیاں

بدلا جو آسماں تو سمندر ہی اور تھا

پھر یوں ہوا کہ اپنے ہی محور سے ہٹ گئی

ورنہ تو اس زمیں کا مقدر ہی اور تھا

وہ یوں لگا ہے طرہ و دستار کے بغیر

جیسے میان دوش وہاں سر ہی اور تھا

وہ نونہال جس کی نمو ہے مرا لہو

نکلا جو میرے قد سے تو پیکر ہی اور تھا

اسباب و زاد راہ تلے دفن ہو گیا

پہنے تھا جو بگولے وہ لشکر ہی اور تھا

ممنون التفات توجہ رہا ہے جو

اک شخص بیٹھا میرے برابر ہی اور تھا

مظہرؔ کو پوچھتے ہو تو بس اتنا جان لو

بیتے ہوئے دنوں کا وہ مظہرؔ ہی اور تھا

(652) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Mazhar Jameel. is written by Syed Mazhar Jameel. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Mazhar Jameel. Free Dowlonad  by Syed Mazhar Jameel in PDF.