لکھا ہے گو تیری قسمت میں شوکتؔ چشم تر رکھنا

لکھا ہے گو تیری قسمت میں شوکتؔ چشم تر رکھنا

مگر ظالم کسی کی آبرو پر بھی نظر رکھنا

نہ بھولے گا نہ بھولے گا قیامت تک نہ بھولے گا

کسی کا وہ محبت سے مرے سینہ پہ سر رکھنا

نہ اٹھے گا دل نازک سے صدمہ رنج فرقت کا

الٰہی میرے درد دل سے ان کو بے خبر رکھنا

وہ کیا جانے بھلا ہوتی ہیں کیسی عیش کی راتیں

میسر ہو نہ جس کو تا سحر تکیے پہ سر رکھنا

دل بے آرزو کافی ہے ہم حسرت نصیبوں کو

مبارک ہو صدف کو اپنی مٹھی میں گہر رکھنا

نہ ہو کس طرح شرط‌ دلبری دنیا میں دل داری

جہاں میں گھر بنانا سہل ہے مشکل ہے گھر رکھنا

(526) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Kazim Ali Shaukat Bilgiraamii. is written by Syed Kazim Ali Shaukat Bilgiraamii. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Kazim Ali Shaukat Bilgiraamii. Free Dowlonad  by Syed Kazim Ali Shaukat Bilgiraamii in PDF.