Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c063f6bc8db9f913fb6b9b239adabd6e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ یاد کر بھی رہا ہو تو فائدہ کیا ہے - سید کاشف رضا کی شاعری - Darsaal

وہ یاد کر بھی رہا ہو تو فائدہ کیا ہے

وہ یاد کر بھی رہا ہو تو فائدہ کیا ہے

یہ دل اجاڑ پڑا ہے اسے ملا کیا ہے

بہت دنوں سے یہ دل یوں ہی رو رہا ہے اور

بتا رہا ہی نہیں ہے اسے ہوا کیا ہے

ذرا سی دیر اترنے دے اپنی آنکھوں میں

ذرا یہ دیکھنے تو دے یہ راستہ کیا ہے

اک اور بھوک تھی جس نے مجھے فقیر کیا

وگرنہ پاس ترے حسن کے سوا کیا ہے

میں اپنے آپ سے کم بھی ہوں اور زیادہ بھی

وہ جانتا بھی ہے مجھ کو تو جانتا کیا ہے

یہ درد خواب ہے اس کو بھی چکھ کے دیکھ ہی لوں

پتہ کہیں تو چلے خواب میں مزا کیا ہے

(686) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Kashif Raza. is written by Syed Kashif Raza. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Kashif Raza. Free Dowlonad  by Syed Kashif Raza in PDF.