تری آنکھوں کو تیرے حسن کا در جانا تھا

تری آنکھوں کو تیرے حسن کا در جانا تھا

ہم نے دریا کو ہی دریا کا سفر جانا تھا

منتظر تھے ترے ملبوس کے سوکھے ہوئے پھول

وہ جنہیں تیرے پہننے سے سنور جانا تھا

اذن در اذن چمکتے تھے ستارے دل کے

آج سب کو تری آنکھوں میں اتر جانا تھا

ریزۂ کحل کے مانند کسی روز ہمیں

تیری پلکوں کے کنارے پہ بکھر جانا تھا

وائے اس دل کو نہ دینی تھی کبھی رخصت ہجر

تیرے ہونٹوں کے قدم چوم کے مر جانا تھا

اور پھر یوں ہے کہ رکھتی تھیں جو اس دل کو خراب

ان نگاہوں کو تری اور سنور جانا تھا

(691) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Kashif Raza. is written by Syed Kashif Raza. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Kashif Raza. Free Dowlonad  by Syed Kashif Raza in PDF.