منصب عشق سے کچھ عہدہ برا میں ہی ہوا

منصب عشق سے کچھ عہدہ برا میں ہی ہوا

تیرے کوچے میں سرافراز وفا میں ہی ہوا

کچھ چلی تو تیرے عاشق سے ہی تلوار چلی

جب ہوئی جنگ بپا مرد وغا میں ہی ہوا

گر کھلی تجھ پہ ہی خوشبوئے نہفتہ کوئی

تیرا محرم بھی تو اے باد صبا میں ہی ہوا

وہ جو بے اذن اڑا لاتا تھا خوشبو تیری

پہلے پہلے تو وہ گستاخ حنا میں ہی ہوا

کیسی شفاف فضا تھی یہاں اول اول

ایک موسم تو یہاں بال کشا میں ہی ہوا

کچھ تیری زلف کھلی تو میری سانسوں پہ کھلی

تجھ پہ آوارۂ ہم رنگ صبا میں ہی ہوا

تیری خاطر ہی تھا میں منصب و منبر کا حریص

تیری خواہش سے فقیر الفقرا میں ہی ہوا

تیرے باعث تھا میں سیار و ثوابت کا حریف

اور ترا اذن ہوا جب تو فنا میں ہی ہوا

(624) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Kashif Raza. is written by Syed Kashif Raza. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Kashif Raza. Free Dowlonad  by Syed Kashif Raza in PDF.