Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_702574774b928e83e30800600599fc5b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دکھائی دیتی ہے جو شکل وہ بنی ہی نہ ہو - سید کاشف رضا کی شاعری - Darsaal

دکھائی دیتی ہے جو شکل وہ بنی ہی نہ ہو

دکھائی دیتی ہے جو شکل وہ بنی ہی نہ ہو

عجب نہیں کہ کہانی کہی گئی ہی نہ ہو

جو کھو چکا ہے وہی اب ہو میرا سرمایہ

جو مل گیا ہے مجھے وہ مری کمی ہی نہ ہو

لکھا ہی رہ نہ گیا ہو کہیں مرا قصہ

گزار دی ہے جو وہ میری زندگی ہی نہ ہو

ہے کون جس کی ہو تحریر اس قدر سفاک

یہ زندگی مری اپنی لکھی ہوئی ہی نہ ہو

دکھائی دیتا بھی ہے اک طلسم اور اگر

میں جس میں دیکھ رہا ہوں وہ روشنی ہی نہ ہو

وہاں سے خواب کوئی اور لے اڑا ہو اسے

مری نگاہ تری آنکھ میں رکی ہی نہ ہو

خدائے دہر مرا ہی شعور ہے کاشفؔ

تو کائنات کی سازش کہیں مری ہی نہ ہو

(537) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Kashif Raza. is written by Syed Kashif Raza. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Kashif Raza. Free Dowlonad  by Syed Kashif Raza in PDF.