لگا پہچاننے میں راستے جب

لگا پہچاننے میں راستے جب

نکالا اس نے مجھ کو شہر سے تب

ہدف کیا تھا کہاں پہنچا ہے انساں

شرف خلقت میں اعلیٰ اور یہ ڈھب

نہ رکھی آس جز لطف الٰہی

کہ کافی ہے مجھے میرا وہ اک رب

کہیں کچھ شیخ جی کیوں کر کٹے گی

بنا انگور کی بیٹی کے یہ شب

نمایاں کر گئی حق کی حقیقت

شب عاشور جو آئی تھی اک شب

میں عاصی ہوں مگر غیبت میں شاربؔ

خدا کا شکر ہے کھلتے نہیں لب

(681) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Iqbal Rizvi Sharib. is written by Syed Iqbal Rizvi Sharib. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Iqbal Rizvi Sharib. Free Dowlonad  by Syed Iqbal Rizvi Sharib in PDF.