Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3d05f0cff0fa015fc6190ae90bf4e467, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
شکوہ گر کیجے تو ہوتا ہے گماں تقصیر کا - سید حامد کی شاعری - Darsaal

شکوہ گر کیجے تو ہوتا ہے گماں تقصیر کا

شکوہ گر کیجے تو ہوتا ہے گماں تقصیر کا

ہر جفا سے باب کھلتا ہے نیا تعزیر کا

اس سے پیہم گفتگو کیجے کبھی برہم نہ ہو

اصل پر بھاری ہے پہلو آپ کی تصویر کا

دل کے در پے ہیں یہ دونوں رشتۂ ہمسائیگی

گیسوئے شبگیر سے ہے فکر دامن گیر کا

جور سے گھبرانے والے ہم نہیں ہیں دیکھیے

حوصلہ کب تک جواں رہتا ہے چرخ پیر کا

کس لیے خواب زلیخا تشنۂ تعبیر ہے

مصر میں شہرہ بہت یوں تو ہوا تعبیر کا

گھولتے ہیں کس لیے وہ چشمۂ حیواں میں زہر

کام لیتے ہیں تبسم سے وہ کیوں تحقیر کا

کاش میری کہہ رہے ہیں سبزہ و دشت و دمن

لالہ و برگ و سمن عالم ہے یہ کشمیر کا

ناز سے دیکھا ہے خالق نے مٹاتے بارہا

ناخن تدبیر کو لکھا ہوا تقدیر کا

خاک سے کر خاکساری سے ریاضت سے عرق

آرزو کی آنچ دے نسخہ ہے یہ اکسیر کا

حسرتوں سے اس طرح رہ رہ کے ہوتی ہے خلش

ٹوٹ جائے لگ کے دل میں جیسے پیکاں تیر کا

شعر میں اقبالؔ کا شیدا ہے غالبؔ کا اسیر

حامدؔ بے بہرہ گو منکر نہیں ہے میر کا

(693) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Hamid. is written by Syed Hamid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Hamid. Free Dowlonad  by Syed Hamid in PDF.