Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9f7e33654228dfeb9f7199d20001387f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کیوں سادگی سے اس کی تکرار ہو گئی ہے - سید حامد کی شاعری - Darsaal

کیوں سادگی سے اس کی تکرار ہو گئی ہے

کیوں سادگی سے اس کی تکرار ہو گئی ہے

تہذیب سے طبیعت بیزار ہو گئی ہے

نکلی زبان سے تھی چھوٹی سی بات لیکن

مابین دو دلوں کے دیوار ہو گئی ہے

کلیاں کھلا رہی تھی شوخی نسیم آسا

جب طنز بن گئی ہے تلوار ہو گئی ہے

دنیا کے مشغلوں میں یہ گھر گیا ہے ایسا

اب دل سے بات کرنی دشوار ہو گئی ہے

پھیری نگاہ مجھ سے جیسے نہ جانتے ہوں

آنکھوں کی سعئ اخفا اظہار ہو گئی ہے

اوپر تلے لگے ہیں انبار ہر طرح کے

نگری یہ حافظہ کی بازار ہو گئی ہے

آئی ہے ارض ساری اب اس کے دائرے میں

تخیل پا بہ جولاں پر کار ہو گئی ہے

حامی بھری تھی دل نے تغییر رنگ دیکھو

جب تک لبوں پہ آئی انکار ہو گئی ہے

(715) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Hamid. is written by Syed Hamid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Hamid. Free Dowlonad  by Syed Hamid in PDF.