Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_pgsbrt548jr4anv0d3dgvib3a3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آئی نہیں کیا قید ہے گلشن میں صبا بھی - سید حامد کی شاعری - Darsaal

آئی نہیں کیا قید ہے گلشن میں صبا بھی

آئی نہیں کیا قید ہے گلشن میں صبا بھی

آنے لگی زنجیر کی کانوں میں صدا بھی

پا جائے گا دل اس میں بھی تخصیص کے پہلو

معلوم یہ ہوتا تو نہ کرتے وہ جفا بھی

ڈھونڈا کئے ہر گام پہ ہاتھوں کا سہارا

بھولے سے کبھی بہر دعا ہاتھ اٹھا بھی

شانے پہ بکھیرے ہوئے نکھری ہوئی زلفیں

برسی بھی تو گھنگھور عجب ہے یہ گھٹا بھی

بھایا ہے جو مکھڑے کو چھپانے کا طریقہ

دیکھو کبھی آنکھوں کو چرانے کی ادا بھی

جیسے ہو کنول آب میں پاکیزہ طبیعت

رہتے ہوئے دنیا میں ہیں دنیا سے جدا بھی

ہر آن جفا جان کے کرتے ہو ستم ہے

ہر سانس یہ کہتی ہے کہ ہو جان وفا بھی

آنکھیں یہ بتاتی ہیں کہ دل اور کہیں ہے

کہنا تھا مجھے تم سے ابھی اس کے سوا بھی

ممکن ہے گرے کوئی ہمالہ سے تو اٹھ جائے

حامدؔ کبھی اٹھا ہے نگاہوں سے گرا بھی

(575) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Hamid. is written by Syed Hamid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Hamid. Free Dowlonad  by Syed Hamid in PDF.