Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_076ecf40a74e4d5290f2d6a9f13fd59c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
شگفتہ ہو کے بیٹھے تھے وہ اپنے بے قراروں میں - سید فرزند احمد صفیر کی شاعری - Darsaal

شگفتہ ہو کے بیٹھے تھے وہ اپنے بے قراروں میں

شگفتہ ہو کے بیٹھے تھے وہ اپنے بے قراروں میں

تڑپ بجلی کی پیدا ہو گئی پھولوں کے ہاروں میں

کیا اندھیر اپنے رنج نے ان کی کدورت نے

بجھی شمع محبت ہائے دو دل کے غباروں میں

شب فرقت کو زاہد سے سوا مر مر کے کاٹا ہے

کرے مشہور ہم کو بھی خدا شب‌ زندہ داروں میں

یہ کس نے کشتۂ تیغ تبسم کر دیا مجھ کو

مبارک باد کا غل ہو رہا ہے سوگواروں میں

وہ عشرت جس کا سب ساماں ہے دل میں ہو نہیں سکتی

مری مجبوریوں کو دیکھیے ان اختیاروں میں

ہمیں وہ ڈھب جو آ جاتا تمہیں پر آزماتے ہم

دل عشاق تم کیا کہہ کے لیتے ہو اشاروں میں

سفیرؔ اب بس کرو کب تک سر شوریدہ زانو پر

غزل کی فکر کیوں کر ہو سکے گی انتشاروں میں

(548) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Farzand Ahmad Safeer. is written by Syed Farzand Ahmad Safeer. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Farzand Ahmad Safeer. Free Dowlonad  by Syed Farzand Ahmad Safeer in PDF.