Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_da08acd15c6403f1df9b89946fb1dfe0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جو ڈر اپنوں سے ہے غیروں سے وہ ڈر ہو نہیں سکتا - سید امین اشرف کی شاعری - Darsaal

جو ڈر اپنوں سے ہے غیروں سے وہ ڈر ہو نہیں سکتا

جو ڈر اپنوں سے ہے غیروں سے وہ ڈر ہو نہیں سکتا

یہ وہ خنجر ہے جو سینے سے باہر ہو نہیں سکتا

جو سچ پوچھو تو یہ تصویر بھی ہے سانحہ جیسی

کسی بھی سانحے پر کوئی ششدر ہو نہیں سکتا

کھٹکتی ہے کسی شے کی کمی اس دار فانی میں

شکستہ بام و در جس کے نہ ہوں گھر ہو نہیں سکتا

یہ آخر کیوں کہ ہر دن ایک موسم ایک ہی منظر

جہاں زیر و زبر ہو اس سے بہتر ہو نہیں سکتا

نہ شامل ہو جو آشفتہ خیالی ذہن محکم میں

وہ کچھ بھی ہو چمن‌ زار معطر ہو نہیں سکتا

کلی کا لب بدن کندن کا قامت سرو کی لیکن

وفا نا آشنا میرے برابر ہو نہیں سکتا

فقط صورت میں کیا رکھا ہے اے حسن تماشا ہیں

کہ کار آئنہ سے میں سکندر ہو نہیں سکتا

کسی کو چاہنے سے باز آنا کیسے ممکن ہے

لکھا ہے جو کتابوں میں وہ اکثر ہو نہیں سکتا

ترے انکار کو اس زاویے سے دیکھتا ہوں میں

ترا ملنا بھی معیار مقدر ہو نہیں سکتا

یہ مانا عیب بھی ہیں سیکڑوں کس میں نہیں ہوتے

امین اشرفؔ مگر تجھ سا قلندر ہو نہیں سکتا

(591) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Amin Ashraf. is written by Syed Amin Ashraf. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Amin Ashraf. Free Dowlonad  by Syed Amin Ashraf in PDF.