سب کے جلوے نظر سے گزرے ہیں

سب کے جلوے نظر سے گزرے ہیں

وہ نہ جانے کدھر سے گزرے ہیں

موج آواز پائے یار کے ساتھ

نغمے دیوار و در سے گزرے ہیں

آج آیا ہے اپنا دھیان ہمیں

آج دل کے نگر سے گزرے ہیں

گھر کے گوشے میں تھے کہیں پنہاں

جتنے سیلاب گھر سے گزرے ہیں

زلف کے خم ہوں یا جہان کے غم

مر مٹے ہم جدھر سے گزرے ہیں

صدف تہ نشیں بھی کانپ گیا

کیسے طوفان سر سے گزرے ہیں

باغ شاداب موج گل ہی نہیں

سیل خوں بھی ادھر سے گزرے ہیں

جب چڑھی ہے کماں کہیں عابدؔ

تیرے میرے جگر سے گزرے ہیں

(557) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Aabid Ali Aabid. is written by Syed Aabid Ali Aabid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Aabid Ali Aabid. Free Dowlonad  by Syed Aabid Ali Aabid in PDF.