Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_41e86a7e8988ccd9d98ca851ea59ba9a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دن کے پہلے پہر میں ہی اپنا بستر چھوڑ کر - سوپنل تیواری کی شاعری - Darsaal

دن کے پہلے پہر میں ہی اپنا بستر چھوڑ کر

دن کے پہلے پہر میں ہی اپنا بستر چھوڑ کر

روشنی نکلی ہے نیند اپنی فلک پر چھوڑ کر

وہ مصور در مصور کھو رہی ہے اپنے رنگ

اک دھنک بھٹکی ہے کتنا اپنا عنبر چھوڑ کر

وقت ہے اب بھی منا لوں چل کے اس کو ایک دن

گھر نکل جائے گا ورنہ ایک دن گھر چھوڑ کر

آنسوؤ تھوڑی مدد مجھ کو تمہاری چاہئے

غم چلے جائیں گے ورنہ دل کو بنجر چھوڑ کر

خواب آنکھیں چھوڑ کر کہیے کہاں جائیں گے اب

سلوٹیں کیا مر نہیں جائیں گی چادر چھوڑ کر

لہر بن کر اس نے تھوڑی دور تک پیچھا کیا

جا رہا تھا اپنا دریا اک شناور چھوڑ کر

جل اٹھیں گے پاؤں آتشؔ ان کے چھوتے ہی زمیں

خواب گر اترے مری آنکھوں کا بستر چھوڑ کر

(674) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Swapnil Tiwari. is written by Swapnil Tiwari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Swapnil Tiwari. Free Dowlonad  by Swapnil Tiwari in PDF.