Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9307ee2bd6dbc581644a9d9a9d53951b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دل زباں ذہن مرے آج سنورنا چاہیں - سوپنل تیواری کی شاعری - Darsaal

دل زباں ذہن مرے آج سنورنا چاہیں

دل زباں ذہن مرے آج سنورنا چاہیں

سب کے سب صرف تری بات ہی کرنا چاہیں

داغ ہیں ہم ترے دامن کے سو ضدی بھی ہیں

ہم کوئی رنگ نہیں ہیں کہ اترنا چاہیں

آرزو ہے ہمیں صحرا کی سو ہیں بھی سیراب

خشک ہو جائیں ہم اک پل میں جو جھرنا چاہیں

یہ بدن ہے ترا یہ عام سا رستہ تو نہیں

اس کے ہر موڑ پہ ہم صدیوں ٹھہرنا چاہیں

یہ سحر ہے تو بھلا چاہیئے کس کو یہ کہ ہم

شب کی دیوار سے سر پھوڑ کے مرنا چاہیں

جیسے سوئے ہوئے پانی میں اترتا ہے سانپ

ہم بھی چپ چاپ ترے دل میں اترنا چاہیں

عام سے شخص کے لگتے ہیں یوں تو تیرے پاؤں

سارے دریا ہی جنہیں چھو کے گزرنا چاہیں

چاہتے ہیں کہ کبھی ذکر ہمارا وہ کریں

ہم بھی بہتے ہوئے پانی پہ ٹھہرنا چاہیں

نام آیا ہے ترا جب سے گنہ گاروں میں

سب گواہ اپنی گواہی سے مکرنا چاہیں

وصل اور ہجر کے دریا میں وہی اتریں جو

اس طرف ڈوب کے اس اور ابھرنا چاہیں

کوئی آئے گا نہیں ٹکڑے ہمارے چننے

ہم اسی جسم کے اندر ہی بکھرنا چاہیں

(596) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Swapnil Tiwari. is written by Swapnil Tiwari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Swapnil Tiwari. Free Dowlonad  by Swapnil Tiwari in PDF.