Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2a9c424598d94e898c646a09fed19aa8, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
گلزار وطن - سرور جہاں آبادی کی شاعری - Darsaal

گلزار وطن

پھولوں کا کنج دل کش بھارت میں اک بنائیں

حب وطن کے پودے اس میں نئے لگائیں

پھولوں میں جس چمن کے ہو بوئے جاں نثاری

حب وطن کی قلمیں ہم اس چمن سے لائیں

خون جگر سے سینچیں ہر نخل آرزو کو

اشکوں سے بیل بوٹوں کی آبرو بڑھائیں

ایک ایک گل میں پھونکیں روح شمیم وحدت

اک اک کلی کو دل کے دامن سے دیں ہوائیں

فردوس کا نمونہ اپنا ہو کنج دل کش

سارے جہاں کی جس میں ہوں جلوہ گر فضائیں

چھایا ہو ابر رحمت کاشانۂ چمن میں

رم جھم برس رہی ہوں چاروں طرف گھٹائیں

مرغان باغ بن کر اڑتے پھریں ہوا میں

نغمے ہوں روح افزا اور دل ربا صدائیں

حب وطن کے لب پر ہوں جاں فزا ترانے

شاخوں پہ گیت گائیں پھولوں پہ چہچہائیں

چھائی ہوئی گھٹا ہو موسم طرب فزا ہو

جھونکے چلیں ہوا کے اشجار لہلہائیں

اس کنج دل نشیں میں قبضہ نہ ہو خزاں کا

جو ہو گلوں کا تختہ تختہ ہو اک جناں کا

بلبل کو ہو چمن میں صیاد کا نہ کھٹکا

خوش خوش ہو شاخ گل پر غم ہو نہ آشیاں کا

حب وطن کا مل کر سب ایک راگ گائیں

لہجہ جدا ہو گرچہ مرغان نغمہ خواں کا

ایک ایک لفظ میں ہو تاثیر بوئے الفت

انداز دل نشیں ہو ایک ایک داستاں کا

مرغان باغ کا ہو اس شاخ پر نشیمن

پہنچے نہ ہاتھ جس تک صیاد آسماں کا

موسم ہو جوش گل کا اور دن بہار کے ہوں

عالم عجیب دل کش ہو اپنے گلستاں کا

مل مل کے ہم ترانے حب وطن کے گائیں

بلبل ہیں جس چمن کے گیت اس چمن کے گائیں

(955) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Suroor Jahanabadi. is written by Suroor Jahanabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suroor Jahanabadi. Free Dowlonad  by Suroor Jahanabadi in PDF.