Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5241a57b02b991bc11a83666939d7c22, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
خواب دیکھتا ہوں - سرور بارہ بنکوی کی شاعری - Darsaal

خواب دیکھتا ہوں

میں اک حسیں خواب دیکھتا ہوں

میں دیکھتا ہوں

وہ کشت ویراں

کہ سالہا سال سے

جو ابر کو بھی ترس رہی تھی

وہ کشت ویراں

کہ جس کے لب خشک ہو چکے تھے

جو ابر نیساں کی منتظر تھی

جو کتنی صدیوں سے

باد و باراں کی منتظر تھی

میں دیکھتا ہوں

اس اپنی مغموم کشت ویراں پہ

کچھ گھٹا نہیں

جو آج لہرا کے چھا گئی ہیں

یہ سرد ہوا کے جھونکے

نہ رک سکے جو کسی کے روکے

ذرا تمازت جو کم ہوئی ہے

حیات کچھ محترم ہوئی ہے

میں اک حسیں خواب دیکھتا ہوں

میں دیکھتا ہوں

کہ جیسے شب کی سیاہ چادر

سمٹ رہی ہے

وہ تیرگی

ہم جسے مقدر سمجھ چکے تھے

وہ چھٹ رہی ہے

میں دیکھتا ہوں

کہ صبح فردا

ہزار رعنائیاں جلو میں

لیے مسکرا رہی ہے

میں دیکھتا ہوں

جبیں افق کی جو نور فردا سے ہے منور

سحر کا پیغام دے رہی ہے

جو روشنی کا

جو زندگی کا

ہر اک کو انعام دے رہی ہے

(787) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Suroor Barabankvi. is written by Suroor Barabankvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suroor Barabankvi. Free Dowlonad  by Suroor Barabankvi in PDF.