Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_0ab5819a8db9010c8b2d8872dc959289, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یہی نہیں کہ مرا دل ہی میرے بس میں نہ تھا - سرور بارہ بنکوی کی شاعری - Darsaal

یہی نہیں کہ مرا دل ہی میرے بس میں نہ تھا

یہی نہیں کہ مرا دل ہی میرے بس میں نہ تھا

جو تو ملا تو میں خود اپنی دسترس میں نہ تھا

بہ نام عہد رفاقت بھی ہم قدم نہ ہوا

یہ حوصلہ مرے معصوم ہم نفس میں نہ تھا

عجیب سحر کا عالم تھا اس کی قربت میں

وہ میرے پاس تھا اور میری دسترس میں نہ تھا

نہ جانے قافلۂ اہل دل پہ کیا گزری

یہ اضطراب کبھی نالۂ جرس میں نہ تھا

خبر تو ہوگی تجھے تیرے جاں نثاروں میں

کوئی تو تھا سر مقتل جو پیش و پس میں نہ تھا

سرورؔ اپنے چمن کی فضا ہے کیا کہئے

سکوت کا تو وہ عالم ہے جو قفس میں نہ تھا

(847) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Suroor Barabankvi. is written by Suroor Barabankvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suroor Barabankvi. Free Dowlonad  by Suroor Barabankvi in PDF.