Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e03a07deb9a219e1b4b8b5ec0516e0f6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کبھی اپنے عشق پہ تبصرے کبھی تذکرے رخ یار کے - سرور بارہ بنکوی کی شاعری - Darsaal

کبھی اپنے عشق پہ تبصرے کبھی تذکرے رخ یار کے

کبھی اپنے عشق پہ تبصرے کبھی تذکرے رخ یار کے

یوں ہی بیت جائیں گے یہ بھی دن جو خزاں کے ہیں نہ بہار کے

یہ طلسم حسن خیال ہے کہ فریب تیرے دیار کے

سر بام جیسے ابھی ابھی کوئی چھپ گیا ہے پکار کے

سیو چاک دامن و آستیں کہ وہ سرگراں نہ ہو پھر کہیں

یہی رت ہے عشرت دید کی یہی دن ہیں آمد یار کے

ابھی اور ماتم رنگ و بو کہ چمن کو ہے طلب نمو

تیرے اشک ہوں کہ مرا لہو یہ امیں ہیں فصل بہار کے

غم روز و شب کی امین ہے یہ حیات پھر بھی حسین ہے

کہیں دھوپ عارض دوست کی کہیں سائے گیسوئے یار کے

(1109) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Suroor Barabankvi. is written by Suroor Barabankvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suroor Barabankvi. Free Dowlonad  by Suroor Barabankvi in PDF.