Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_45c15f6c6ff259d8c815854bf2e28a1f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
حال میں اپنے مگن ہو فکر آئندہ نہ ہو - سرور بارہ بنکوی کی شاعری - Darsaal

حال میں اپنے مگن ہو فکر آئندہ نہ ہو

حال میں اپنے مگن ہو فکر آئندہ نہ ہو

یہ اسی انسان سے ممکن ہے جو زندہ نہ ہو

کم سے کم حرف تمنا کی سزا اتنی تو دے

جرأت جرم سخن بھی مجھ کو آئندہ نہ ہو

بے گناہی جرم تھا اپنا سو اس کوشش میں ہوں

سرخ رو میں بھی رہوں قاتل بھی شرمندہ نہ ہو

ظلمتوں کی مدح خوانی اور اس انداز سے

یہ کسی پروردۂ شب کا نمائندہ نہ ہو

میں بہر صورت ترا کرب تغافل سہہ گیا

اب مجھے اس کا صلہ دے صرف شرمندہ نہ ہو

زندگی تشنہ بھی ہے بے رنگ بھی لیکن سرورؔ

جب تلک چہرہ فروغ مے سے تابندہ نہ ہو

(1508) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Suroor Barabankvi. is written by Suroor Barabankvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suroor Barabankvi. Free Dowlonad  by Suroor Barabankvi in PDF.