Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_395ba17104f4646651d4d11bd5545b15, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اور کوئی دم کی مہماں ہے گزر جائے گی رات - سرور بارہ بنکوی کی شاعری - Darsaal

اور کوئی دم کی مہماں ہے گزر جائے گی رات

اور کوئی دم کی مہماں ہے گزر جائے گی رات

ڈھلتے ڈھلتے آپ اپنی موت مر جائے گی رات

زندگی میں اور بھی کچھ زہر بھر جائے گی رات

اب اگر ٹھہری رگ و پے میں اتر جائے گی رات

جو بھی ہیں پروردۂ شب جو بھی ہیں ظلمت پرست

وہ تو جائیں گے اسی جانب جدھر جائے گی رات

اہل طوفاں بے حسی کا گر یہی عالم رہا

موج خوں بن کر ہر اک سر سے گزر جائے گی رات

ہے افق سے ایک سنگ آفتاب آنے کی دیر

ٹوٹ کر مانند آئینہ بکھر جائے گی رات

ہم تو جانے کب سے ہیں آوارۂ ظلمت مگر

تم ٹھہر جاؤ تو پل بھر میں گزر جائے گی رات

رات کا انجام بھی معلوم ہے مجھ کو سرورؔ

لاکھ اپنی حد سے گزرے تا سحر جائے گی رات

(640) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Suroor Barabankvi. is written by Suroor Barabankvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suroor Barabankvi. Free Dowlonad  by Suroor Barabankvi in PDF.