تنہا اپنی ذات لیے پھرتا ہوں میں

تنہا اپنی ذات لیے پھرتا ہوں میں

خود کو اپنے ساتھ لیے پھرتا ہوں میں

لفظوں کا سیلاب انڈیلوں خاک یہاں

ننھی سی اک بات لیے پھرتا ہوں میں

بڑی بڑی دیواریں کیسے توڑوں گا!!

چھوٹے چھوٹے ہاتھ لیے پھرتا ہوں میں

ہری بھری بیلوں کا قصہ کیا لکھوں

سوکھے سوکھے پات لیے پھرتا ہوں میں

سورجؔ اپنے دل کی اجڑی بستی میں

یادوں کی بارات لیے پھرتا ہوں میں

(602) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Suraj Narayan. is written by Suraj Narayan. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suraj Narayan. Free Dowlonad  by Suraj Narayan in PDF.