Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9d909a8b073e7a99956cf29b57c85928, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آنکھ لگ جاتی ہے پھر بھی جاگتا رہتا ہوں میں - سورج نرائن کی شاعری - Darsaal

آنکھ لگ جاتی ہے پھر بھی جاگتا رہتا ہوں میں

آنکھ لگ جاتی ہے پھر بھی جاگتا رہتا ہوں میں

نیند کے عالم میں کیا کیا سوچتا رہتا ہوں میں

تیرتی رہتی ہیں میرے خوں میں غم کی کرچیاں

کانچ کی صورت بدن میں ٹوٹتا رہتا ہوں میں

سانپ کے مانند کیوں ڈستی ہے باہر کی فضا

کیوں حصار جسم میں محبوس سا رہتا ہوں میں

پھینکتا رہتا ہے پتھر کون دل کی جھیل میں

دائرہ در دائرہ کیوں پھیلتا رہتا ہوں میں

ٹہنیاں کٹ کٹ کے اگ آتی ہیں پھر سے درد کی

اک صنوبر کرب کا بن کر ہرا رہتا ہوں میں

اس سے بڑھ کر اور کیا ہوتی پریشانی مجھے

یہ ستم کم ہے کہ خود سے بھی جدا رہتا ہوں میں

(675) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Suraj Narayan. is written by Suraj Narayan. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suraj Narayan. Free Dowlonad  by Suraj Narayan in PDF.