ہر ایک سمت اشارے تھے اور رستہ بھی

ہر ایک سمت اشارے تھے اور رستہ بھی

ملال یہ ہے کہ آیا نہ ہم کو چلنا بھی

ہماری پیاس مکمل ہو تو قدم بھی اٹھیں

رکھے ہیں سامنے دریا بھی اور صحرا بھی

بجھے چراغ تو حیرانیاں کچھ اور بڑھیں

ہمارے ساتھ ہے اب تک ہمارا سایا بھی

اک ایسی لہر اٹھی ڈوبنے کا خوف اٹھا

اب ایک جیسے ہیں منجدھار بھی کنارہ بھی

سفر سے لوٹ تو آیا مگر نہ تھا معلوم

ہمارے ساتھ چلا آئے گا یہ رستہ بھی

(556) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sunil Aftab. is written by Sunil Aftab. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sunil Aftab. Free Dowlonad  by Sunil Aftab in PDF.